8

یو او پی ملازمین نے سڑک بلاک کرنے کی دھمکی دے دی۔

پشاور: جامعہ پشاور کے تدریسی اور غیر تدریسی عملے نے اپنے احتجاج کو جاری رکھتے ہوئے جمعہ کو احتجاج کے دوسرے مرحلے میں مین روڈ بلاک کرنے کا اعلان کردیا۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام مظاہرین نے ایڈمنسٹریشن بلاک کے باہر دھرنا دیا۔ انہوں نے تقریباً دو ہفتے قبل سیکورٹی ایڈوائزر ثقلین بنگش کے قتل کے بعد ہڑتال اور مکمل کلاس بائیکاٹ شروع کیا تھا۔

ان کے مطالبات میں وائس چانسلر کو فوری طور پر ہٹانا، ثقلین بنگش کے قتل کی جوڈیشل انکوائری اور کیمپس کو اسلحے سے پاک کرنا شامل ہے۔

ایک ملازم نے بتایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ثقلین بنگش کے قتل کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔ لیکن احتجاج کرنے والے ملازمین کے ساتھ بیٹھ کر مسئلہ حل کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔

اس کے بجائے، انہوں نے کہا، یونیورسٹی کو موسم بہار کی تعطیلات کے نام پر 10 دن کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ٹھنڈے ردعمل سے تنگ آکر مظاہرین نے اپنے مطالبات کی منظوری تک سڑکوں پر آنے اور پیر سے مرکزی جمرود روڈ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔



Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں