اسلام آباد: حکومت نے پولیس سروس آف پاکستان (PSP) کے BS-20 کے افسر وقار احمد چوہان کو قومی احتساب بیورو (نیب) کا ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) تعینات کر دیا ہے، انہیں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔ وہ سائبر کرائم ونگ کے ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے چوہان کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ یہ افسر پورے ملک میں پولیسنگ کے اہم عہدوں پر خدمات انجام دے چکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہان کو ڈی جی نیب کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا تاکہ وہ حساس مقدمات بالخصوص سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف القادر ٹرسٹ غبن کیس کو پیشہ ورانہ طریقے سے حل کریں۔ وہ پیر کو اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔
چوہان کا تعلق 25 ویں کامنز بیچ سے ہے، جو اب گریڈ 20 میں سب سے سینئر بیچ ہے اور جون میں ہونے والے اگلے CSB میں پروموشن کے لیے غور کیا جائے گا۔ انہوں نے 2020 میں NDU سے گریڈ 21 میں ترقی کے لیے اپنا لازمی کورس مکمل کیا۔ انہوں نے 2022 میں ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نارتھ ریجن کے طور پر بھی خدمات انجام دیں، جس میں کے پی، پنجاب، اسلام آباد اور جی بی کے علاقے شامل ہیں۔
چوہان نے ایف اے ٹی ایف کے رہنما خطوط کے تحت منی لانڈرنگ کے خلاف ایف آئی اے کی قومی مہم میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 2020 میں ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کے ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں اور ونگ میں بہت سی اصلاحات اور بہتری لائی۔
وہ تعلیم کے اعتبار سے انجینئر ہیں اور پھر معاشیات میں ماسٹر ڈگری حاصل کی اور پھر لندن سکول آف اکنامکس سے قانون میں ماسٹرز کیا۔ پولیس افسر کی حیثیت سے عوامی خدمات کے شعبے میں بہترین کارکردگی پر حکومت کی جانب سے انہیں 2013 میں تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔