اسلام آباد:
وفاقی کابینہ نے جمعہ کو وکلاء کے تحفظ کے بل کو منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے لیے ہری جھنڈی دکھا دی، اور اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے روئی کی سپورٹ پرائس بڑھانے کے فیصلے کی توثیق کی۔
کابینہ کا اجلاس یہاں وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا۔ وزراء نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی سفارش پر ایس ایم ای بینک کو بند کرنے کی اجازت دی۔
وفاقی کابینہ نے 13 مارچ کو کیبنٹ کمیٹی برائے قانون سازی کیسز کے فیصلوں کی منظوری دی جس میں وکلاء تحفظ بل بھی شامل ہے۔ یہ بل وکلاء کی درخواست پر ان کے تحفظ کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
کابینہ نے 14 اور 15 مارچ کو ہونے والے ای سی سی کے اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں کی بھی منظوری دی۔
کابینہ نے ایس ایم ای بینک کو ختم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ تمام صارفین کے ڈپازٹس کو محفوظ بنایا جائے۔ پہلے مرحلے میں بینک صارفین کو 5.557 ارب روپے کی ادائیگیاں کی جائیں گی۔
وزارت داخلہ کی سفارش پر کابینہ نے ایک ملزم کی سعودی عرب حوالگی کے لیے متعلقہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنانے کی منظوری دی۔
ملزم وسیم اسلم سعودی حکومت کو قتل کے ایک مقدمے میں مطلوب ہے۔ پاکستان کا سعودی حکومت کے ساتھ مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ ہے۔ کابینہ نے حوالگی ایکٹ 1972 کے تحت کمیٹی تشکیل دی۔
اس کے علاوہ کابینہ نے وزارت مذہبی امور کی سفارش پر پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی تشکیل نو کی۔ 13 رکنی کمیٹی میں تمام صوبوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔
وزارت خزانہ کی سفارش پر کابینہ نے مختلف ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ 15 دوطرفہ اور دو کثیر الجہتی یاداشتوں پر دستخط کرنے کی منظوری دی۔