لاہور: نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ہفتہ کو وزیراعلیٰ آفس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سنٹرل ماڈل سکول کو 15 اگست سے سینٹر آف ایکسیلینس کے طور پر فعال کرنے کی منظوری دی۔
لاہور کے سرکاری سکولوں کے 2100 سے زائد ہونہار طلباء کا انتخاب داخلہ ٹیسٹ کے ذریعے کیا جائے گا۔ سنٹر آف ایکسی لینس سنٹرل ماڈل سکول میں ہر کلاس کے منتخب طلباء کو 2000 روپے ماہانہ اسکالرشپ دینے کی منظوری دی گئی۔
یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہر کلاس کے ٹاپ پانچ طلباء کو ان کی ذہانت اور قابلیت کی بنیاد پر R10,000 ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ روزانہ اسکالر طلباء کو روزانہ 300 روپے کنوینس الاؤنس دیا جائے گا جبکہ 300 طلباء کو مفت رہائش اور کھانے کی سہولت دی جائے گی۔
سنٹر آف ایکسی لینس کے ہر طالب علم کو یونیفارم، جوتے، کتابیں، سٹیشنری، نوٹ بکس اور سکول بیگ بھی فراہم کیے جائیں گے۔ سکول میں سٹیٹ آف دی آرٹ کینٹین، جدید ترین سہولیات سے آراستہ کچن، آئی ٹی اور سائنس لیبز بھی قائم کی جائیں گی۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ انٹری ٹیسٹ 20 جون سے 25 جون کے درمیان لیا جائے گا، فائنل میرٹ جولائی کے آخر یا اگست کے پہلے ہفتے میں ظاہر کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے سکول کی تعمیر، مرمت اور بحالی کا کام جلد از جلد مکمل کرنے کا حکم دیا۔
محسن نقوی نے سنٹر آف ایکسی لینس سنٹرل ماڈل سکول کو حکومتی سطح پر ایک مثالی تعلیمی ادارہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات عامر میر، وزیر تعلیم منصور قادر، سیکرٹریز سکول ایجوکیشن، کمیونیکیشن اینڈ ورکس، قانون، ریگولیشن، کمشنر لاہور ڈویژن، سی ای او ایجوکیشن اور چیئرمین لاہور بورڈ نے شرکت کی جبکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ریسکیو 1122 کی خصوصی ٹیم اچھرہ کے علاقے کے سات نوجوانوں کی تلاش کے لیے دریائے نیلم پہنچی جو جیپ دریا میں گرنے سے ڈوبنے کا خدشہ ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ریسکیو ٹیم نے سرچ آپریشن کو تیز کرنے کے لیے جائے حادثہ کے قریب کمانڈ پوسٹ قائم کر دی ہے۔ ریسکیو 1122 کے ماہر غوطہ خوروں نے نوسیری ڈیم میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔