مردان: یہاں کے لوگوں نے جمعہ کے روز شکایت کی کہ بازار سے سبسڈی والا آٹا غائب ہوگیا ہے اور انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے رمضان میں غریبوں کو ریلیف دینے کو کہا۔
ضلعی انتظامیہ نے ضلع میں تین فلور ملیں سیل کر دیں۔
دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے لوگوں کا کہنا تھا کہ اگرچہ ضلعی انتظامیہ نے سبسڈی والے آٹے کی تقسیم کے لیے متعدد ڈیلرز کو کوٹہ مختص کیا تھا لیکن کچھ ڈیلرز غیر معیاری آٹا فروخت کر رہے تھے۔
ایک رہائشی نوید خان نے بتایا کہ لوگ اوپن مارکیٹ سے مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اربوں روپے
کرپٹ لوگوں کی جیبوں میں جا رہا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ چند ہفتے قبل محکمہ خوراک نے فلور ملز کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر ان کے لائسنس کینسل کر دیے تھے تاہم چند روز بعد ان کا کوٹہ بحال کر دیا گیا کیونکہ وہ بااثر افراد تھے۔
ایک اور رہائشی محمد حسین نے شکایت کی کہ بازار سے سبسڈی والا آٹا غائب ہو گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ضلعی انتظامیہ نے سیاسی بنیادوں پر رعایتی آٹے کا کوٹہ تقسیم کیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر عبدالرحمن نے چند ماہ قبل سبسڈی پر آٹا حاصل کرنے والے ڈیلرز کا کوٹہ ڈی نوٹیفائی کر دیا۔
بعد ازاں سبسڈی والے آٹے کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے نئی درخواستوں کی جانچ پڑتال کے لیے ایک کمیٹی کو مطلع کیا گیا۔
3 جنوری کو، ضلعی انتظامیہ نے سبسڈی والے آٹے کی تقسیم کے لیے 234 ڈیلرز کی ایک اور فہرست جاری کی۔ ضلعی انتظامیہ نے فلور ملوں پر فیئر پرائس شاپ بھی بند کر دی۔ تاہم ان تمام اقدامات کے باوجود عوام کی اکثریت نے مختلف علاقوں سے سبسڈی والا آٹا غائب ہونے کی شکایت کی۔
انہوں نے شکایت کی کہ کچھ ڈیلر غیر معیاری سبسڈی والا آٹا فروخت کر رہے ہیں۔
اس نمائندے نے اپنے موقف کے لیے ڈپٹی کمشنر کو واٹس ایپ میسج بھیجا لیکن انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
ان کے تبصروں کے لیے ڈسٹرکٹ فوڈ آفیسر کو ایک ٹیکسٹ میسج بھی بھیجا گیا لیکن انھوں نے بھی کوئی جواب نہیں دیا۔