اسلام آباد: پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کچھ عناصر ہیں جو پارٹی قیادت کے ساتھ ساتھ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو غلط معلومات دے کر دونوں کے درمیان خلیج پیدا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف عمران خان کو بتایا جاتا ہے کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے کچھ لوگ انہیں قتل کرنے کی سازش کر رہے ہیں وہیں اسٹیبلشمنٹ کے اہم کھلاڑیوں کو غلط فہمی ہے کہ خان صاحب جب اقتدار میں آئیں گے تو انہیں ڈی نوٹیفائی کر دیں گے۔
فواد چوہدریجو کہ پی ٹی آئی کے ترجمان بھی ہیں، نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان رابطے کی کمی کی وجہ سے بعض عناصر دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کے خلاف زہر اگلنے پر تلے ہوئے ہیں۔
ایک اہم حکومتی ذریعے نے کچھ دن پہلے دی نیوز کو بتایا تھا کہ اس کے اندر واقعی کچھ ڈھیلی باتیں ہوئی ہیں۔ پی ٹی آئی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد کچھ ڈی نوٹیفیکیشن پر غور کرنے کے ارادے کے بارے میں۔
فواد چوہدری اس نمائندے سے رابطہ کیا گیا اور پوچھا گیا کہ کیا پی ٹی آئی کے کسی اعلیٰ سطحی مباحثے میں اس طرح کی "ڈھیلی بات” ہوئی ہے؟ پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ اگرچہ ان سے یہ سوال پہلے بھی کچھ اور لوگوں نے پوچھا تھا لیکن یہ سراسر غلط اور بے بنیاد تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ایک بار عمران خان سے بھی اس پر بات کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں کوئی احمق ہی سوچ سکتا ہے۔
فواد چوہدری نے وضاحت کی کہ عمران خان اور اعلیٰ فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے کچھ عناصر نے عمران خان کو یہ باور کرایا ہے کہ کچھ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی کرنے والے انہیں مارنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب ان کا مزید کہنا تھا کہ اعلیٰ فوجی اسٹیبلشمنٹ کو بتایا جاتا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت بننے کے بعد عمران خان انہیں نہیں چھوڑیں گے۔
اس سے قبل فواد چوہدری کہتے رہے تھے کہ عمران خان کی حکومت کے آخری چند ماہ کے دوران اس وقت کے آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو بھی غلط کہا گیا تھا کہ وزیراعظم انہیں ہٹا دیں گے جب کہ عمران خان کا کبھی ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
حال ہی میں سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے بھی کہا تھا کہ عمران خان ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی نہیں چاہتے۔
دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ عمران خان کا ایجنڈا اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی کرنے والوں سمیت "کسی سے ذاتی رنجش” کے بغیر ملک کو ترقی اور خوشحالی کی طرف لے جانا ہے۔
قیصر نے یاد دلایا تھا کہ عمران خان نے ایک عوامی بیان میں ان لوگوں کو بھی معاف کر دیا ہے جنہوں نے پی ٹی آئی کے گزشتہ سال لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں مبینہ طور پر ان کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔
اسد قیصر نے اس تاثر کو بھی سختی سے زائل کر دیا تھا کہ عمران خان اقتدار میں آنے کے بعد کسی کے ذاتی مخالف ہو سکتے ہیں۔