صوابی/ پشاور/ بنوں:
خیبرپختونخوا میں جمعرات کو تین مختلف واقعات کے نتیجے میں ایک مبینہ ڈاکو سمیت آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔
بنوں کے علاقے چکر منڈان میں موٹر گاڑی میں سوار نامعلوم حملہ آوروں نے بھرے بازار میں موٹر سائیکل سواروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔ حملہ آور واقعے کے بعد موقع سے فرار ہوگئے۔
جاں بحق ہونے والوں کی شناخت عارف اللہ، عبداللہ، احسان اللہ اور نو سالہ محمد عبداللہ کے نام سے ہوئی ہے۔
زخمی ہونے والے 6 افراد کی شناخت ولید، ساجد، میر سعود، عامر، کاشف اور امجد کے نام سے ہوئی ہے۔ ایک پولیس اہلکار کا خیال ہے کہ فائرنگ کا واقعہ ذاتی یا خاندانی تنازعات کا نتیجہ ہو سکتا ہے، لیکن چونکہ یہ ایک پرہجوم بازار میں ہوا ہے، بہت سے لوگ اس کی زد میں آ گئے۔
صوابی کے علاقے شیوہ میں گھریلو جھگڑے پر باپ بیٹے سمیت تین افراد کو قتل کر دیا گیا۔
شکایت کنندہ محمد زاہد کے مطابق ان کے بھائی اور بھتیجے محمد صدیق اور وقار احمد نے شاہ منصور جوڈیشل کمپلیکس جاتے ہوئے واحد علی کو سواری دی۔
راستے میں کھاتہ پل کے علاقے میں ملزم واحد خان اور اس کے دو بیٹوں اکمل خان اور اسفند یار نے گاڑی پر گھات لگا کر تینوں افراد کو قتل کردیا۔
پولیس نے بتایا کہ شکایت کنندہ محمد زاہد نے پارمولی تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی، جس میں کہا گیا کہ اس کے بھائی اور بھتیجے محمد صدیق اور وقار احمد ایک کیس میں عدالت میں پیش ہونے کے لیے شاہ منصور جوڈیشل کمپلیکس گئے تھے۔ جاتے ہوئے انہوں نے واحد علی کو لفٹ فراہم کی۔ اس نے بتایا کہ وہ خود ایک دوست انعام اللہ کے ساتھ ان کی موٹر سائیکل پر ان کا پیچھا کرتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘جب ان کی گاڑی کھاتہ پل کے علاقے میں پہنچی تو ملزم واحد خان اور اس کے دو بیٹوں اکمل خان اور اسفند یار نے گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا جس سے تینوں افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔’
تینوں ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور تفتیش جاری ہے۔
پشاور کے علاقے یونیورسٹی ٹاؤن میں ایک اور واقعے میں مبینہ پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو مارا گیا۔
معمول کی گشت کے دوران، پولیس کا مسلح ڈاکوؤں سے سامنا ہوا اور انہیں ہتھیار ڈالنے کو کہا، لیکن انہوں نے بجائے پولیس پر فائرنگ کر دی۔ پولیس نے جوابی فائرنگ کر کے ایک ڈاکو کو ہلاک کر کے اس کا پستول اور موبائل فون قبضے میں لے لیا۔ مبینہ ڈاکو کی شناخت کا تعین ہونا باقی ہے۔