18

زرعی، مویشی فنڈز کی کمی کا شکار

پشاور:


خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے پیر کے روز وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں محکمہ زراعت اور لائیو سٹاک کے افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔

اجلاس کے دوران محکموں نے وزیراعلیٰ کو اپنے ترقیاتی منصوبوں، انتظامی امور، کامیابیوں اور چیلنجز سے آگاہ کیا۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ ترقیاتی فنڈز منجمد ہونے کی وجہ سے ان محکموں کی سرگرمیاں روک دی گئی ہیں جس سے زرعی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ معیشت کے استحکام کے لیے زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا عہد کیا۔

اجلاس میں نگراں وزیر زراعت عبدالحلیم قصوریہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری زراعت اسرار خان، سیکرٹری لائیو سٹاک مختیار احمد اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے ان محکموں کے سربراہوں کو ہدایت کی کہ وہ موجودہ صورتحال میں فنڈز کی تقسیم کے لیے اپنی بنیادی ترجیحات کا تعین کریں۔

وزیراعلیٰ نے زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں جدید تحقیق اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور محکموں کو ہدایت کی کہ وہ کسانوں کو اس طرح کی تحقیق سے فائدہ اٹھانے میں سہولت فراہم کریں۔

انہوں نے حکام کو صوبے میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر، ماہی گیری اور دیگر سرگرمیوں کے لیے نجی اداروں کے ساتھ تعاون پر توجہ دینے اور کوآپریٹو سیکٹر کی بحالی کے لیے تجاویز تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔



Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں