لاہور: کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے احکامات جاری کیے ہیں کہ تمام اے سی اور مردم شماری ٹیمیں 15 مئی تک اتوار کو چھٹی کے بغیر میدان میں رہیں گی۔
کمشنر نے جاری مردم شماری میں لاپتہ گھرانوں اور آبادی کی گنتی مکمل کرنے کے لیے یہ ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ 15 مئی تک روزانہ اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں روزانہ اہداف کی پیشرفت کو چیک کیا جائے گا اور نئے اہداف دیئے جائیں گے۔
کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت مردم شماری کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ اجلاس میں صوبائی ڈائریکٹر مردم شماری ڈاکٹر وسیم عباس، ڈی سی لاہور رفیعہ حیدر، ایڈیشنل کمشنر حامد ملہی نے شرکت کی جبکہ تمام ڈی سیز اور اے سیز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
کمشنر لاہور نے کہا کہ بلاک اور حلقہ وار کارکردگی تمام سپروائزرز اور شمار کنندگان کو ادائیگی سے مشروط ہوگی۔ اجلاس میں پاکستان بیورو آف شماریات کی جانب سے جاری کردہ جائزے میں بتایا گیا کہ گزشتہ 3 دنوں میں لاہور میں 4 ہزار 924 گھرانوں کی گنتی کی گئی جبکہ لاہور ڈویژن میں 7 ہزار 755 گھرانوں کی گنتی کی گئی۔
کمشنر لاہور کو دی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف ایک دن کے دوران لاہور میں 41,251 اور ڈویژن میں 84,024 افراد کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ساتویں مردم شماری اور پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کی آخری تاریخ 15 مئی 2023 تھی۔ کمشنر نے کہا کہ ہر اے سی کے ساتھ مزید پیشہ ور افسران کو تعینات کیا جائے گا۔ غلطی کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ اے سیز اپنے حلقوں اور بلاکس میں مردم شماری کے فروغ اور آگاہی کے لیے رابطے کے تمام ذرائع استعمال کریں۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ 15 مئی تک مردم شماری تمام افسران کی اولین ترجیح ہے۔
ہر خالی مکان کی اطلاع پر متعلقہ اے سی ذاتی طور پر جا کر تصدیق کرے گا۔ انہوں نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ اگر مردم شماری کا نمائندہ ان کے گھروں تک نہ پہنچ سکے تو 9727 پر میسج کریں۔
کمشنر محمد علی رندھاوا نے ڈی سیز کو ہدایت کی کہ وہ تاریخ میں توسیع کی مدت کے دوران گمشدہ گھرانوں اور آبادیوں کو ڈیٹا میں لانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔