نوشہرہ: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور میاں راشد حسین شہید فاؤنڈیشن کے چیئرمین میاں افتخار حسین نے جمعرات کو کہا کہ وہ مشکل مالی حالات کے باوجود انسانیت کی خدمت کے جذبے سے فاؤنڈیشن چلا رہے ہیں۔
"ہم نے اپنے ذرائع سے فاؤنڈیشن چلانے کے لیے آمدنی کا مستقل ذریعہ بنایا۔ ہم نے ایک ہسپتال کی تعمیر کا آغاز بھی کیا تھا لیکن اس میں کورونا وائرس کی وبا اور اس کے نتیجے میں پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے تاخیر ہوئی،” انہوں نے میاں راشد حسین شہید فاؤنڈیشن کے تحت چلائے جانے والے سکول میں چھٹی سالانہ تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
انہوں نے کہا کہ اب وہ ہسپتال میں گائنی کا شعبہ شروع کر رہے ہیں جس کی آمدنی سے میاں راشد حسین شہید فاؤنڈیشن سکول کے طلباء کو دیا جائے گا جہاں غریب اور یتیم بچے زیر تعلیم ہیں۔
چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے سنگتروں کا ایک باغ لگایا ہے جس کی آمدنی سے اس کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے فاؤنڈیشن کو دیا جائے گا تاکہ غریب مریضوں اور یتیم بچوں کو معیاری صحت اور تعلیم مل سکے۔
سہولیات
تقریب میں سابق چیف انجینئر زرد علی خان، تحصیل پبی کے چیئرمین انجینئر غیور خٹک اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
میاں افتخار نے کہا کہ فاؤنڈیشن پبی میں خواتین کے لیے جھولے اور کڑھائی کا مرکز اور طالبات کے لیے دو کمپیوٹر اکیڈمیاں بھی چلا رہی ہے۔
انہوں نے مالیاتی بحران اور انسانیت کی خدمت میں خلل کے باوجود فاؤنڈیشن میں تعاون کرنے پر لوگوں کی تعریف کی۔
اے این پی رہنما نے بہترین تعلیمی کارکردگی پر طلباء اور ان کے والدین کو مبارکباد دی۔
بعد ازاں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں انعامات تقسیم کئے گئے۔